تین شعرہم اپنی خاک میں پانی میں مل چکے سو ہمیں ذرا بھی خوف تری آگ اور ہوا سے نہیں ہم اپنے آپ میں پھرتے ہیں آپ کو لے کر جزا کو چھوڑ چکے ہیں سو ڈر سزا سے نہیں تمہارے دل میں اترتے ہیں خوف دوزخ کے تمہارا سلسلہ لگتا ہے مرتضےٰ سے نہیں